نئی دہلی،3؍فروری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )سری نگر میں فوج اور حکومت کی مدد نہ ملنے کی وجہ سے ہندوستانی فوج کے ایک جوان کو اپنی ماں کی لاش کو 10فٹ گہری برف میں گھنٹوں تک او نچائی پر چڑھ اپنے گھر لے جانا پڑا ۔محمد عباس خان نامی اس فوجی جوان کی ماں کی موت پٹھان کوٹ میں 28؍جنوری کو ہو گئی تھی، بیٹے کی خواہش تھی کہ وہ اپنی ماں کی لاش اپنے گاؤں ایل او سی کے قریب کشمیر کے کرناہ میں دفنائے ۔عباس اگلے دن پٹھان کوٹ سے گاڑی کے ذریعہ پہلے جموں اور پھر وہاں سے سری نگر پہنچے۔یہاں انہوں نے فوج سے ہیلی کاپٹر کی گزارش کی،لیکن ان کو مدد نہیں دی گئی ۔ادھر عباس ماں کی لاش لے کر سری نگر سے کپواڑہ پہنچ چکے تھے، انہیں امید تھی کہ فوج لاش کو چتراکوٹ جو ان کے گھر سے 52کلومیٹر دور ہے، تک پہنچانے کے لیے ہیلی کاپٹر دے دے گی، لیکن فوج کی مدد نہیں آئی۔عباس نے مقامی انتظامیہ سے بھی ہیلی کاپٹر کی درخواست کی، لیکن یہاں بھی صرف یقین دہانی ہی ملی، اب تک چتراکوٹ سے عباس کے کچھ رشتہ دار کچھ مزدوروں کے ساتھ کپواڑہ پہنچ چکے تھے۔یہاں گاؤں والوں نے چھت اور کھانا دے کر ان کی مدد کی۔یہاں، وہ فوج سے فریاد کرتے رہے، لیکن صرف یقین دہانی ہی ملی، کپواڑہ میں یہ چار دن تک پھنسے رہے، آخر میں 2؍فروری کو 10گھنٹے میں 30کلومیٹر کا سفر طے کر کے وہ اگلے پڑاؤ تک پہنچے۔